مقبوضہ جموں و کشمیر

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے کشمیر والا کے ایڈیٹر کو ہراساں کئے جانے کی مذمت

نئی دلی07جون (کے ایم ایس)
نیویارک میں قائم صحافیوں کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکی قابض انتظامیہ سے آن لائن نیوز پورٹل کشمیر والا کے ایڈیٹر یشراج شرما اور پورٹل کے عملے کو ہراساں اکرنے ور ڈرانے اور دھمکانے کاسلسلہ فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے جو دہشت گردی کے مقدمات کی تحقیقات کرتا ہے جموں میں مشترکہ تفتیشی مرکز میںواقع پولیس اسٹیشن میں یشراج شرما سے پوچھ گچھ کی ہے۔ ایس آئی اے نے شرما کو اپریل میں کشمیر والا کے ایک کنٹری بیوٹر عبدالعلا فاضلی کے2011 میں شائع ہونے والے ایک آرٹیکل کے سلسلے میں دہشت گردی کے مقدمے کی تفتیش کیلئے طلب کیاتھا شرما نے 2018میں کشمیر والا میں شمولیت اختیار کی تھی۔ان کی اس وقت عمر صرف12 سال تھی جب فاضلی کا یہ مضمون شائع ہوا تھا۔بھارتی صحافی یشراج شرما کو کشمیر والا میں شمولیت اختیار کرنے سے چھ برس قبل شائع ہونے والے ایک مضمون کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کرنے سے بھارتی حکام کی طرف سے صحافیوں سے روا رکھے جانیوالے امتیازی سلوک کی عکاسی ہوتی ہے ۔ واشنگٹن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے پروگرام کوآرڈینیٹربرائے ایشیا سٹیون بٹلر نے کہاہے کہ قابض حکام فوری طورپر صحافیوںکو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرنا چاہیے اور کشمیر والا اور اس کے عملے کے خلاف انتقامی کارروائی کو ختم کرنا چاہیے۔ایس آئی اے نے 17 اپریل کو اس تفتیش کے سلسلے میں عبدالعلا فاضلی کو گرفتار کیا تھا۔20مئی کو ایس آئی اے نے پہلے سے زیر حراست کشمیر والا کے ایڈیٹر فہد شاہ کو گرفتارکرکے اسی مقدمے میں تفتیش کیلئے کپواڑہ ڈسٹرکٹ جیل سے مشترکہ تفتیشی مرکز منتقل کردیاتھا۔ انہیں رواں سال4فروری کے بعد پانچویں مرتبہ گرفتارکیاگیا۔ سب سے پہلے انہیں بغاوت اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔رواں سال فروری میںکمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے57دیگر تنظیموں کے ساتھ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے کے نام ایک خط میںفہد شاہ ، کشمیر والا کے ٹرینی رپورٹر سجاد گل اور جبری طورپر نظربند تمام کشمیری صحافیوںکوکی رہائی کا مطالبہ کیاتھا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button