حریت رہنمائوں کی21جنوری کو گائو کدل قتل عام کے موقع پر ہڑتال کی اپیل
سرینگر16جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے21جنوری کو گائو کدل قتل عام کی 33ویں برسی کے موقع پر سرینگر کے سول لائنز اور ملحقہ علاقوں میں ہڑتال کی کال دی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما انجینئر ہلال احمد وار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں گائو کدل کے شہدا ء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی قابض فورسزنے یہ قتل عام اس وقت کیا جب کشمیریوں نے حق خودارادیت کے حصول کے لئے سیاسی اور مسلح جدوجہد کا آغاز کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے 21جنوری1990ء کو اس وحشیانہ اور ہولناک قتل عام میں 52بے گناہ اور نہتے شہریوں کوشہید اور 250کوشدید زخمی کردیا۔انجینئر ہلال نے کہا کہ یہ قتل عام اس وقت کی بھارتی وزارت داخلہ کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا جس کا مقصد جدوجہد آزادی کو بدنام کرنے کے لیے کشمیری پنڈتوں کے کشمیر سے انخلا ء کی راہ ہموار کرنا تھا۔انہوں نے کہاکہ اس ناپاک منصوبے کو اس وقت کے بھارتی گورنر جگموہن نے بنایا اور نافذ کیا تھا۔حریت رہنما نے کہاکہ یہ قتل عام سیاسی طوپربنایاگیاایک منصوبہ تھا جس طرح جموں و کشمیرکے طول وعرض میں ہندواڑہ، زکورہ، بجبہاڑہ، خانیار، حضرت بل اور سوپور جیسے قتل عام کے منصوبے بنائے گئے۔انہوں نے کہا کہ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ان کے مشن کو جاری رکھنا ہے۔انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموںپر زور دیا کہ وہ گائو کدل اور اس طرح کے دیگر قتل عام کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد ٹریبونل قائم کریں تاکہ ان گھنائونے جرائم کی سازش کرنے والوں اور ان میں ملوث افراد کو بین الاقوامی قانون کے تحت سزادی جا سکے۔