جب تک میں زندہ ہوں، لڑتی رہوں گی: سربراہ دہلی کمیشن برائے خواتین
نئی دہلی22جنوری(کے ایم ایس) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا ہے کہ جب تک وہ زندہ ہیں ، لڑتی رہیں گی۔
سواتی مالیوال نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ زندگی کے آخری سانس تک لڑتی رہیں گی۔بی جے پی نے ان پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے دہلی پولیس کو بدنام کرنے کے لیے چھیڑ چھاڑ کا جھوٹا ڈرامہ رچایاتھا۔بی جے پی کے کئی رہنمائوں نے جمعہ کو مالیوال کے چھیڑ چھاڑ کے دعوئوں پر سوالات اٹھاتے ہوئے الزام لگایا کہ جس شخص پر اس نے جرم کا الزام لگایا ہے وہ عام آدمی پارٹی کا رکن ہے اور اس کا”ڈرامہ” ایک سازش کا حصہ تھا جسے اب بے نقاب کردیا گیا ہے۔ سواتی مالیوال نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ میں ان لوگوں کو بتانا چاہتی ہوں جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ میرے بارے میں گندا جھوٹ بول کر مجھے ڈرائیں گے کہ میں نے اس مختصر سی زندگی میں سر پر کفن باندھ کر کئی بڑے کام کیے ہیں۔ مجھ پر کئی بار حملے ہوئے لیکن میں نہیں رکی۔ ہرظلم کے ساتھ میرے اندر کا جذبہ مزیدمضبوط ہوا۔انہوں نے کہاکہ میری آواز کو کوئی نہیں دبا سکتا، میں جب تک زندہ ہوں، لڑتی رہوں گی۔دہلی میں بی جے پی کے ورکنگ صدر ویریندر سچدیوا نے کہا تھا کہ دہلی کے لوگوں کے سامنے ایک بار پھر عام آدمی پارٹی کا دھوکہ باز چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے اور وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے ہیں کہ ہریش چندر سوریاونشی جن پر سواتی مالیوال کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام ہے، دراصل سنگم وہار میں عام آدمی پارٹی کے ایک اہم کارکن ہیں۔ڈی سی ڈبلیوسربراہ نے کہا تھا کہ انہیں ایک کار دس سے پندرہ میٹر تک گھسیٹ کر لے گئی جب وہ ایک نشے میں دھت شخص کو ڈانٹ رہی تھی جو ان کے قریب کھڑاتھا اور انہیں اپنی کار میں بیٹھنے کے لئے کہہ رہا تھا۔ مالیوال نے کہا کہ جب وہ ڈرائیور کے قریب گئی تو اس نے جلدی سے شیشہ چڑھایا اور ان کا ہاتھ پھنس گیا اور انہیں اسی حالت میں گھسیٹا گیا۔ان کے اس الزام کے بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا تھاکہ دہلی میں امن و امان کی صورتحال کو کیا ہوا؟ غنڈوں کے حوصلے اتنے بڑھ گئے ہیں کہ خواتین کمیشن کی چیئرپرسن بھی محفوظ نہیں ہیں۔انہوں نے کہاتھا کہ آئین کے مطابق لیفٹننٹ گورنر کو صرف یہ کام دیا گیا ہے۔ان سے گزارش ہے کہ کچھ دن سیاست چھوڑ کر امن و امان پر توجہ دیں ،ہم ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔