APHC-AJKخصوصی دن

مقبوضہ جموں وکشمیر میں مودی کے اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت

اسلام آباد03 فروری (کے ایم ایس) وزیر مملکت برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان نوابزادہ افتخار احمد خان بابر نے مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے اگست 2019میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کیے گئے غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔
نوابزادہ افتخار احمد خان بابر، ایم این اے ذبیہ قمر اور کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنماﺅں کے ہمراہ اسلام آباد میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدام کے ذریعے بھارت مقبوضہ علاقے کی آبادی کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے غیر کشمیریوں کو جموں و کشمیر کا ڈومیسائل بھی جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت حلقہ بندیوں کو تبدیل کرکے اور مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل کرکے مقبوضہ علاقے میں ہندو وزیر اعلیٰ لگانا چاہتا ہے۔
افتخار احمد نے کہا کہ ن حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے ہماری پالیسی مستقل ہونی چاہیے۔ انہوں نے لوگوں سے یوم یکجہتی کشمیر کی تقریبات میں بڑے پیمانے پر شرکت کی اپیل کی۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے لیے آواز بلند کریں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کنوینر محمود احمد ساغر نے اس موقع پر کہا کہ کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں غربت کے خاتمے کے لیے تنازعہ کشمیر کا پرامن حل ناگزیر ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنما رہنما، غلام محمد صفی نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے” کا نعرہ مقبوضہ جموں سے بلند ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو شہید، اندھا اور بے گھر کیا جا سکتا ہے لیکن ان کے حق خود ارادیت کے جذبے کو دبایا نہیں جا سکتا۔
اس موقع پر ذبیہ قمر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر جنگیں لڑ چکے ہیں لیکن جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارت پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کرے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button