برسلز: مودی حکومت مظلوم کشمیریوں اور سکھوں پر مظالم بند کرے، علی رضا سید
برسلز27مارچ(کے ایم ایس)
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے بھارت میں نریندر مودی کی ہندوتوا حکومت سے مظلوم کشمیریوں اور سکھ برادری پر مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
یہ مطالبہ علی رضا سید نے پیر کو برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کے باہرسکھ برادری کے بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حالیہ دنوں میں بھارتی حکومت نے پنجاب میں سکھوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں تیز کر دی ہیں۔ ابتک بہت سے سکھوں کو گرفتار کیاگیا ہے۔ بھارت کے اس ظالمانہ رویے کے خلاف دنیا بھر میں مقیم سکھ احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔ برسلز میں بھی اسی حوالے سے پیر کو یورپی پارلیمنٹ کے باہر جسٹس فار سکھ ریلی کے عنوان سے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں یورپ بھر سے سکھوں نے شرکت کی۔ علی رضا سید کے ہمراہ کشمیر کونسل کے سینئر عہدیدار اور ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالد جوشی بھی مظاہرے میں شریک ہوئے۔ علی رضا سید نے کہاکہ مودی حکومت کشمیریوں کے علاوہ سکھ برادری سمیت بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ظالمانہ رویہ سلوک روا رکھے ہوئے ہے اور آئے روزان کے بنیادی حقوق پامال کئے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے ظالمانہ سلوک کی وجہ سے سکھ برادری خالصتان بنانے کا مطالبہ کررہی ہے اور حالیہ برسوں کے دوران خالصتان تحریک میں شدت آئی ہے۔ نہ صرف بھارت میں سکھ اس مطالبے کو اجاگر کررہے ہیں بلکہ دنیا بھر کے سکھ عالمی سطح پر اس مطالبے کے حق میں اپنی آواز بلند کررہے ہیں۔یاد رہے کہ حالیہ دنوں میںبھارتی پنجاب میں حکومت نے سکھ برادری کے بڑھتے ہوئے احتجاج کو روکنے کے لیے سکھوں کے سیاسی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے اور موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں۔ اس کے علاوہ، بڑی تعداد میں سکھوں کو حراست میں لیاگیا ہے جن میں متعدد نوجوان بھی شامل ہیں۔ برسلز کی ریلی میں کشمیرکونسل ای یو کے وفد نے فری کشمیر کے بینر کے ساتھ شرکت کرکے سکھ برادری سے اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔چوہدری خالد جوشی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح مظلوم کشمیری اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، اسی طرح سکھوں سمیت بھارت کی اقلیتیں بھی مودی حکومت کے مظالم سے تنگ آکر آزادی چاہتی ہیں۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں، سکھوں اور دیگر اقلیتوں پر بھارتی مظالم بند کروائے اور ان کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے خاص طور پر مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل اور کشمیریوں کو ان کا حق خودرادیت دلوانے کے لیے بڑی طاقتوں کے موثر کردار پر زور دیا۔