نئی دلی حکومت کا سینئر افسر 14سالہ بچی کی آبروریزی کرنے پرگرفتار
نئی دلی
بھارت کے دارلحکومت نئی دلی میں خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے کے ایک سینئر افسراور اسکی بیوی کو پولیس نے اپنے دوست کی 14 سالہ بیٹی کی کئی مہینوں تک آبروریزی کرکے اسے حاملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے ۔ سینئر اہلکار کی بیوی نے بچی کو اسقاط حمل کی گولیاں دی تھیں۔
نئی دلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے پیر کو سینئر اہلکار کی معطلی کا حکم جاری کیا۔ متاثرہ بچی جس کی عمر اب 17برس ہے 12 ویں جماعت کی طالبہ ہے اور یکم اکتوبر 2020کو اپنے والد کی موت کے بعدسے ملزم پریمودے کھاکھا اور اس کے خاندان کے ساتھ رہ رہی تھی۔پریمودے کھاکھا ڈبلیو سی ڈی ڈیپارٹمنٹ میں ڈپٹی ڈائریکٹر ہے اور وہ بچی کا مقامی سرپرست تھا اور لڑکی اسے ماموں کہتی تھی۔ملزم نے نومبر 2020سے جنوری 2021کے درمیان لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر کئی بار زیادتی کی، جب وہ صرف14 سال کی تھی۔ پولیس نے ملزم اور اس کی بیوی کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جبکہ ملزم کی بیوی پر بچی کو اسقاط حمل کی گولیاں کھلانے کا الزام ہے۔