بھارتی مظالم کی تحقیقات اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ذریعے کرانے کا مطالبہ
سرینگر25اکتوبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے لئے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک بے گناہ مزدور اورایک زیر حراست نوجوان کے وحشیانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں شوپیان میں ایک شہری اور جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظربندایک نوجوان ضیاءمصطفیٰ کے بہیمانہ قتل پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ضیاءمصطفی کو جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے زبردستی نکال کر پونچھ کے جنگلات میں ایک جعلی مقابلے میں شہیدکیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے علاقے پونچھ کے رہائشی ضیاءمصطفی کا تازہ کیس جو گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے جیل میں نظربند تھا ، بھارتی ریاستی دہشت گردی کا واضح ثبوت ہے۔ترجمان نے ضیاءمصطفیٰ کے ماورائے عدالت قتل کو انسانیت کے خلاف گھناو¿نا جرم قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی وحشیانہ کارروائیوں کی تحقیقات اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور بین الاقوامی جنگی ٹربیونل کے ذریعے کرائی جائے اور جبری گرفتاریوں ، نسل کشی اور انسانی حقوق کی پامالیوں سمیت بھارتی مظالم کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ ترجمان نے حریت پسندکشمیر یوں سے اپیل کی کہ وہ 27 اکتوبریعنی بدھ کو یوم سیاہ کے موقع پر بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف مکمل ہڑتال اور سول کرفیو نافذ کرکے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے پاس اپنا احتجاج درج کرائیں۔ انہوں نے اس دن شام سات سے آٹھ بجے تک ایک گھنٹے کے لئے بلیک آﺅٹ کرنے پر بھی زوردیا جس کی کال پہلے ہی دہلی کی تہاڑ جیل میں نظربندحریت چیئرمین مسرت عالم بٹ نے دی ہے۔ ترجمان نے ایک جائز جدوجہد کو دبانے کے لئے شہری آبادی کے خلاف فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدیدمذمت کرتے ہوئے جدوجہد آزادی کو ہرقیمت پر اپنے منطقی انجام تک پہنچانے اوربھارت کے غیر قانونی اور جبری قبضے پر کبھی سمجھوتہ نہ کرنے کے کشمیریوں کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ۔