بھارت میں آیت اللہ خمینی کو نصابی کتاب میں ایک ظالم شخصیت کے طورپر پیش کیاگیا
نئی دہلی: ایران میں اسلامی انقلاب کے سربراہ مرحوم آیت اللہ خمینی کا نام چھٹی جماعت کی نصابی کتاب میں” ظالم شخصیات” کی فہرست میں شامل کیاگیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کنیکٹر بکس پبلشر کی طرف سے شائع کردہ کتاب کو نئی دہلی میں پرائمری کلاسوں کے طلبا ء کے نصاب میں شامل کیا گیاہے۔ کتاب کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ یہ چھٹی جماعت کے نوجوان طلبا ء کے جنرل نالج اور حالات حاضرہ کے نصاب میں شامل ہے ۔ آیت اللہ خمینی ایران میں انقلاب اسلامی کے بانی اور 1979سے 1989تک سپریم لیڈر تھے۔ کتاب میں انہیں ایک ظالم شخصیت کے طورپر پیش کیاگیا اورلاکھوں لوگوں کی موت کا ذمہ دار قراردیاگیا ہے ۔اس واقعے پر بڑے پیمانے پر تنقید کے بعد کتاب کے ناشر نے معافی مانگ لی ہے، تاہم یہ واقعہ بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ اسلامی انقلاب کے سابق رہنما کو محض ان کے اسلامی عقائد کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ سمیت مختلف مسلما ن تنظیموں نے پبلشر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دریں اثناء کشمیری مذہبی تنظیموں نے بھی آیت اللہ خمینی کی کردار کشی کی مذمت کرتے ہوئے پبلشر سے مطالبہ کیاہے کہ وہ فوری طوپر معافی مانگے۔انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے سرینگر میں اپنے الگ الگ بیانات میں انقلاب اسلامی کے بانی آیت اللہ خمینی کو نصابی کتاب میں ایک ظالم شخصیت کے طورپر پیش کئے جانے پرشدید غم و غصے کا اظہار کیاہے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس شیطانی پبلشر کی شائع کردہ تمام کتابوں کا بائیکاٹ کریں اور اس کے احتساب کے لیے اپنی آواز بلند کریں۔