بھارت انتخابی ڈرامے کے ذریعے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ایک کٹھ پتلی اسمبلی چاہتاہے: علی رضاسید
برسلز: کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتخابی ڈرامے کے ذریعے ایک کٹھ پتلی اسمبلی قائم کرنا چاہتاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علی رضا سید نے برسلز میں جاری ایک بیان میں 5اگست 2019کو دفعہ370اور 35اے کی منسوخی کے بھارت کے فیصلے کی مذمت کی جس سے مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہو گئی تھی۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے علاقے کے ڈومیسائل قوانین میں تبدیلیوں پر بھی تنقید کی جس سے غیر کشمیریوں کو متنازعہ علاقے میں بسایاگیا اور علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ بھارت علاقے میں دس لاکھ فوجیوں کی موجودگی میں اور آزادی اظہار رائے ور آزاد میڈیا پر پابندی کے باوجود اسمبلی انتخابات کروا کر عالمی برادری کو گمراہ کر رہا ہے۔علی رضاسید نے انتخابات کے جواز پر سوال اٹھا تے ہوئے کہاکہ مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک اور انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز سمیت اہم کشمیری رہنما بھارتی جیلوں میں نظربند ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی منشاپر ہونے والے انتخابات مسئلہ کشمیر کا حل نہیں اور نہ ہی یہ حق خود ارادیت کا نعم البدل ہوسکتے ہیں۔ علی رضا سید نے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کی اجازت دینے کے لیے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر پر بھارت کا قبضہ غیر قانونی ہے اور کشمیری اسے مسترد کرتے ہیں۔