مقبوضہ کشمیر : مزید 2کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط
سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے کشمیریوں کوانکی جائیدادوں اور املاک سے جبری بے دخل کرنے کی مہم جاری رکھتے ہوئے بارہمولہ اور شوپیاں اضلاع میں مزیددو کشمیریوں کی املاک کوضبط کر لیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے بارہمولہ کے علاقے سوپور میں محمد سبحان خان کے رہائشی مکان کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ضبط کرلیا ہے۔ضلع شوپیاں کے علاقے میلہورا میں حریت کارکن سجاد احمد کے سسر عبدالمجید کے دو منزلہ رہائشی مکان کو بھی ضبط کرلیا ہے ۔قابض انتظامیہ نے ان کے مکان کو بھی کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ضبط کیا ہے ۔
ادھر بھارتی پولیس نے سرینگر شہر کے علاقے چھانہ پورہ میں تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک شہری مدثر احمد وانی کو کالے قانون کے تحت گرفتار کرکے اس کی زیر ملکیت دو گاڑیاں ضبط کرلی ہیں ۔مودی حکومت کی یہ تازہ انتقامی کارروائیاں اگست 2019میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی جاری مہم کا حصہ ہیں۔مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی املاک اور جائیدادوں کو ضبط کر کے انہیں غیر کشمیری ہندوئوں کے حوالے کیاجارہا ہے ۔
دریں اثناء بھارتی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ضلع کولگام کے علاقے قاضی گنڈ میں دوکشمیریوں الطاف احمد لون اور منظور احمد بھٹ کو گرفتار کر لیا۔