بھارت :”کیتھولک بشپس کانفرنس ”وقف ترمیمی بل پر اقلیتوں کا ساتھ دے: مسیحی ارکان پارلیمنٹ
نئی دہلی: بھارتی پارلیمنٹ کے مسیحی ارکان نے وقف ترمیمی بل سے آئین میں درج اقلیتوں کے حقوق پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کیتھولک بشپس کانفرنس آف انڈیا پر زوردیا ہے کہ وہ اس معاملے پر ایک اصولی موقف اختیار کرے اوراقلیتوں کے ساتھ کھڑی ہوجائے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت میں کیتھولک عیسائیوںکی اعلیٰ تنظیم کیتھولک بشپس کانفرنس آف انڈیا (سی بی سی آئی) کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں تقریبا 20ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ ٹی ایم سی کے پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ڈیرک اوبرائن، کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ ہیبی ایڈن، ڈین کوریاکوس، اینٹو اینٹونی اور سی پی آئی-ایم کے رکن پارلیمنٹ جان برٹس ان ارکان پارلیمنٹ میں شامل تھے جنہوں نے اجلاس میں شرکت کی۔سی بی سی آئی کے صدر آرچ بشپ اینڈریوز نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عیسائیوں اور مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے کمیونٹی کے کردار کو اجاگر کیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے مسیحی اداروں کو نشانہ بنانے کے لیے فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (FCRA)کے غلط استعمال پر بھی تنقید کی۔متعدد ارکان پارلیمنٹ نے وقف ترمیمی بل کی دفعات پر تشویش کا اظہار کیا جن کے تحت سنٹرل وقف کونسل اور وقف بورڈ میں غیر مسلم ارکان کوشامل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے سی بی سی آئی پر زور دیا کہ وہ کمیونٹی کو متاثر کرنے والے مسائل پر ایک ٹھوس موقف اختیارکرے۔