نئی دلی :ہندوتوا ہجوم کا دوران عبادت چرچ پر حملہ ، بائبل کی بے حرمتی
نئی دہلی 23 اگست (کے ایم ایس)بھارت دارلحکومت نئی دہلی کے علاقے طاہر پور میں ہندوتوا تنظیموں کے ارکان نے ایک چرچ میں گھس کر عبادت میں خلل ڈالا، بائبل پھاڑ دی، عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور احاطے کے اندر نعرے لگائے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اتوار کی صبح ساڑھے 11 بجے کے قریب عیسائی برادری کے لوگ چرچ کے اندر عبادت میں مصروف تھے کہ اچانک کچھ ہندوتوا غنڈے اسکے احاطے میں داخل ہوئے۔ انہوں نے میگافون اٹھا رکھے تھے اور ” بھارت ہندو راشٹر بنے گا اور جئے شری رام“ کے نعرے لگائے۔اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جن میں ہندوتوا غنڈوں کو چرچ میں توڑ پھوڑ اور بائبل کی بے حرمتی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
عیسائی برادری کے ارکان نے بتایا کہ جب وہ عبادت میں محو تھے تو وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے غنڈوں نے ان پر تلواروںاور لاٹھیوں سے حملہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم میں سے بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں جن میں کئی خواتین بھی شامل ہیں۔تین خواتین نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہیں ہندوتوا غنڈوں نے مارا پیٹا اور ہمارے کپڑے اتارنے کی کوشش کی۔
جب کچھ مسیحی افراد حملہ آوروں کے خلاف شکایت درج کرانے کے لیے جی ٹی بی انکلیو پولیس سٹیشن گئے تو بجرنگ دل، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور وشو ہندو پریشد کے 100 سے زیادہ غنڈے تھانے کے باہر جمع ہوئے اور ’جئے شری رام‘ کے نعرے لگائے۔
دریں اثناپولیس نے بتایا کہ واقعے کے حوالے سے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور وہ چرچ کے قریب لگے سکیورٹی کیمروں کے ذریعے واقعے میں ملوث افراد کو شناخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔