عالمی برادری کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں روکنے اورتنازعہ کشمیر حل کرانے کے لیے فوری مداخلت کرے: مشعال ملک
اسلام آباد:بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میںنظر بند کشمیری رہنمامحمد یاسین ملک کی اہلیہ اور پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مشعال ملک نے یہ بات انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے اسلام آباد بار کونسل کے زیر اہتمام ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے حق خود ارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت اور تحریک آزادی کواس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے وکلاء کی مدد پر زور دیا۔ انہوں نے مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک دہشت گرد ریاست قرار دیا جس نے محمد یاسین ملک جیسے کشمیری رہنمائوں کو سیاسی مقدمات میں غیر قانونی طور پر نظربندکررکھا ہے۔انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے بڑھتے ہوئے مظالم کو اجاگر کیاجن میں کشمیری شہریوں کا قتل، اغوا اور ان پرتشدد شامل ہے۔ انہوں نے بڑے پیمانے پر ماورائے عدالت قتل، جعلی مقابلوں اور غیرقانونی نظربندیوں کا حوالہ دیاجو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ایک معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کے جنگی جرائم پر خاموش ہیں۔مشعال ملک نے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی قانون اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لیے فوری بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کیا۔