انسانی حقوق

G-20 ممالک بھارت کی میزبانی میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کریں، حریت رہنما

Postsسرینگر13 اپریل (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ اور دیگر رہنماﺅں اور تنظیموں نے G-20 رکن ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ اقوامتحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ خطے جموں وکشمیر میں بھارت کی میزبانی میں ہونے والے تنظیم کے اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے سرینگر میں G-20 اجلاس کے انعقاد کا مقصد عالمی برادری کو کشمیر کی زمینی صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنے تزویراتی اہداف کے حصول کے لیے جھوٹ کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کرنے کی ایک گھاﺅنی تاریخ رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کرتے ہوئے 2019 میں غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی جس کے بعد سے وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے عالمی برادری کو بے وقوف بنانے کے لیے بے شرمی سے جھوٹ بول رہا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں G-20 اجلاس کے انعقاد کے پیچھے مودی حکومت کا مقصد دنیا کی تو جہ کشمیر کی ابترصورتحال سے ہٹانا اور ان جرائم پر پردہ ڈالنا ہے جنکا ارتکاب اسکی فورسز کشمیریوں کے خلاف کر رہی ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے G-20 ملکوں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کی موجودہ صورتحال کا ایک مکمل جائزہ لیں اور مقبوضہ علاقے میں اجلاسوں کے پیچھے کارفرما بھارتی حکومت کے مذموم عزائم کا ادراک کریں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک اور رہنما دیویندر سنگھ بہل نے جموں میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جہا ں G-20 اجلاس کا انعقاد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کے انعقاد کا واحد مقصد دنیا کو یہ تاثر دینا ہے کہ خطے میں حالات معمول پر ہیں لیکن مودی حکومت جھوٹ اور فریب کی سیاست کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ G-20 ممالک کو اس اقدام کے پیچھے مودی حکومت کے مذموم عزائم کا ادراک کرتے ہوئے اس کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی تحریک حریت جموں و کشمیر نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیےG-20کا استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ G-20 ملکوں کو جموں و کشمیر کی اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کا احترام کرنے اور مقبوضہ علاقے میں منعقد ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کی ضرورت ہے ۔
دریں اثنا، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے رہنماو¿ں، غلام محمد صفی، سید یوسف نسیم، گلشن احمد اور قاضی عمران نے اسلام آباد میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں اپنے جرائم کو چھپانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں G-20اجلاس کے انعقاد سے بھارت دنیا خصوصاً تنظیم کے دیگر رکن ملکوں کو یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں حالات معمول پر ہیں جبکہ حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور او آئی سی سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے مذموم عزائم کا نوٹس لیں اور اس پر دباو¿ ڈالیں کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق بغیر کسی تاخیر کے حل کرے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنماوں اور تنظیموں جاوید احمد میر، محمد عاقب، ڈاکٹر عمر اقبال شیخ، ورثاءشہداء جموں و کشمیر، جموں و کشمیر مسلم کانفرنس اور پیر پنچال فریڈم موومنٹ نے سرینگر اور جموں میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ فرقہ پرست مودی حکومت عالمی برادری اور بھارتی ہندوﺅں کو گمراہ کرنے کیلئے مقبوضہ جموں وکشمیر میں 20۔G اجلاس کا انعقاد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے متنازعہ خطے میں مذکورہ اجلاس کے انعقاد کا واحد مقصد عالمی برادری خاص طور پر جی 20 ملکوں کو یہ باور کرانا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سب کچھ معمول پر ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button