لداخ :معروف کارکن سونم وانگچک نے مطالبات کے حق میں احتجاجی مارچ کی کال دیدی
لیہہ : بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے خطے لداخ سے تعلق رکھنے والے معروف ماہر ماحولیات سونم وانگچکSonam Wangchuk نے علاقے کے لوگوں کے مطالبات کی حمایت میں 7 اپریل کو احتجاجی مارچ کی کال دی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قبل ازیں سونم وانگچک نے لداخ کو ریاست کا درجہ دینے، اسے بھارتی آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے اور دیگر مطالبات کی حمایت میں 21 روزہ بھوک کی جو منگل کی شام ختم ہوئی۔
انہوںنے بھوک ہڑتال کے اختتام پر لیہہ کے ایک اسٹیڈیم میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ”گو کہ میں آج اپنی بھوک ہڑتال ختم کر رہاہوں لیکن خطے کے لوگوں کے حقوق کیلئے میری جدوجہد جاری رہیگی“۔
انہوں نے کہا ہم 7اپریل کوچانگتھانگ (لیہہ کا مشرقی علاقہ) کی طرف مارچ شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ کی قیادت لیہہ میں قائم ایپکس باڈی کی قیادت کرے گی۔انہوںنے کہا کہ مارچ کا مقصد بی جے پی کی بھارتی حکومت کو وہ وعدے یاد دلانا ہے جو اس نے لداخ کے لوگوں کے ساتھ کیے ہیں۔
سونم وانگچک نے کہا کہ اگر مودی حکومت 7 اپریل کو ہونے والے مارچ کوروکنے کی کوشش کرے گی تو لوگ جیل بھرو تحریک شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات کے حصول کیلئے عدم تعاون کی تحریک شروع کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔
لیہہ ایپکس باڈی (ایل اے بی) کے سینئر لیڈر چیرنگ ڈورجے لکروک نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات کے حق میں 7 اپریل کے مارچ کے علاوہ بھوک ہڑتال، دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری رکھا جائے گا۔
کارگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) نے کارگل میں ایک زبردست ریلی بھی نکالی جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ کے ڈی اے کے رہنماﺅں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے بعد احتجاج کو مزید وسعت دی جائے گی۔